تری تلاش میں گزرے کئی زمانے مجھے

تری تلاش میں گزرے کئی زمانے مجھے

خدا ہی جانے تو جانے ہے یا نہ جانے مجھے

دھواں دھواں ہیں جہاں پر خیال کی راہیں

مثال گرد اڑایا تری ہوا نے مجھے

نہ اس طرح مجھے دیکھو کہ جیسے پتھر ہوں

جو ہو سکے تو پکاروں کسی بہانے مجھے

وہ بات بات پہ ہنسنا تری ادا ہی سہی

تمام عمر رلایا ہے اس ادا نے مجھے

لگا ہے جب بھی کوئی زخم مسکرایا ہوں

یہ تاب دی ہے ترے درد لا دوا نے مجھے

تصورات کے صحرا میں جل بجھا ہوں سلیمؔ

نہ چھاؤں بخشی کسی حسن گل ردا نے مجھے

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Kashir. is written by Saleem Kashir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kashir. Free Dowlonad  by Saleem Kashir in PDF.