اچھا تھا کوئی خواب نظر میں نہ پالتے

اچھا تھا کوئی خواب نظر میں نہ پالتے

اک عمر صرف ہو گئی ان کو سنبھالتے

دنیا سنوارنے میں رہی اپنے خد و خال

ہم آئنوں پہ رہ گئے پتھر اچھالتے

آخر غبار دشت کے ہم راہ ہو لیے

کب تک ہم اس کو وعدہ فردا پہ ٹالتے

کیڑے نکالتے ہیں گل نو بہ نو میں آپ

کیا خوب تھا جو کیڑوں سے ریشم نکالتے

رکھتے ہیں جو چراغ سر رہ گزار آپ

بہتر تھا اس سے اپنے ہی گھر کو اجالتے

قائم رہیں گے تم سے ہی گلشن میں رنگ و بو

رکھیو نہ اپنے ذہن میں ایسے مغالطے

رونا اسی کا آج بھی روتے ہو تم سلیمؔ

گزرے ہوئے زمانے پہ اب خاک ڈالتے

(723) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Sarfaraz. is written by Saleem Sarfaraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Sarfaraz. Free Dowlonad  by Saleem Sarfaraz in PDF.