اب شہر کی اور دشت کی ہے ایک کہانی

اب شہر کی اور دشت کی ہے ایک کہانی

ہر شخص ہے پیاسا کہ میسر نہیں پانی

میں توڑ بھی سکتا ہوں روایات کی زنجیر

میں دہر کے ہر ایک تمدن کا ہوں بانی

میں نے تری تصویر کو کیا رنگ دیے ہیں

انداز بدل دیتا ہے لفظوں کے معانی

اب بھی ہے ہواؤں میں گئے وقت کی آواز

محفوظ ہے سینوں میں ہر اک یاد پرانی

میں سب سے علاحدہ ہوں مگر مجھ میں ہے سب کچھ

ٹھہرا ہوا صحرا ہو کہ دریا کی روانی

اک عمر سے ان آنکھوں نے بادل نہیں دیکھے

دیکھی نہ سنی تھی کبھی ایسی بھی گرانی

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahid. is written by Saleem Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahid. Free Dowlonad  by Saleem Shahid in PDF.