بدن قبول ہے عریانیت کا مارا ہوا

بدن قبول ہے عریانیت کا مارا ہوا

مگر لباس نہ پہنیں گے ہم اتارا ہوا

وہ جس کے سرخ اجالے میں ہم منور تھے

وہ دن بھی شب کے تعاقب میں تھا گزارا ہوا

پناہ گاہ شجر فتح کر کے سویا ہے

مسافتوں کی تھکن سے یہ جسم ہارا ہوا

مجھے زمین کی پرتوں میں رکھ دیا کس نے

میں ایک نقش تھا افلاک پہ ابھارا ہوا

خریدنے کے لئے اس کو بک گیا خود ہی

میں وہ ہوں جس کو منافعے میں بھی خسارا ہوا

سما گیا مرے پیروں کے آبلوں میں سلیمؔ

چلو کہ آج سے یہ خار بھی ہمارا ہوا

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Siddiqui. is written by Saleem Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Siddiqui. Free Dowlonad  by Saleem Siddiqui in PDF.