خواہش تخت نہ اب درہم و دینار کی گونج

خواہش تخت نہ اب درہم و دینار کی گونج

وادیٔ چشم میں ہے حسرت دیدار کی گونج

زخم در زخم سخن اور بھی ہوتا ہے وسیع

اشک در اشک ابھرتی ہے قلم کار کی گونج

کاش میری بھی سماعت کو ٹھکانہ دے دے

دشت محشر میں ترے سایۂ دیوار کی گونج

آہٹیں بھی نہیں کرتے مرے اعمال کبھی

ایک آواز نہاں ہے مرے کردار کی گونج

جب بہت غور کیا ہے تو سنائی دی ہے

مفلس شہر کی چپ میں کسی زردار کی گونج

جس نے سوکھی ہوئی مٹی سے بنائے کوزے

شہر زمزم سے اٹھی ہے اسی فن کار کی گونج

ایک مدت سے بھٹکتی ہوئی پھرتی ہے سلیمؔ

کوچۂ دل میں محبت کے طلبگار کی گونج

(484) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Siddiqui. is written by Saleem Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Siddiqui. Free Dowlonad  by Saleem Siddiqui in PDF.