تجھ کو پانے کے لئے خود سے گزر تک جاؤں

تجھ کو پانے کے لئے خود سے گزر تک جاؤں

ایسی جینے کی تمنا ہے کہ مر تک جاؤں

اب نہ شیشوں پہ گروں اور نہ شجر تک جاؤں

میں ہوں پتھر تو کسی دست ہنر تک جاؤں

اک دھندلکا ہوں ذرا دیر میں چھٹ جاؤں گا

میں کوئی رات نہیں ہوں جو سحر تک جاؤں

جس کے قدموں کے قصیدوں سے ہی فرصت نہ ملے

کیسے اس شخص کی تعظیم نظر تک جاؤں

گھر نے صحرا میں مجھے چھوڑ دیا تھا لا کر

اب ہو صحرا کی اجازت تو میں گھر تک جاؤں

اپنے مظلوم لبوں پر جو وہ رکھ لے مجھ کو

آہ بن کر میں دعاؤں کے اثر تک جاؤں

اے مری راہ کوئی راہ دکھا دے مجھ کو

دھوپ اوڑھوں کہ تہہ شاخ شجر تک جاؤں

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Siddiqui. is written by Saleem Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Siddiqui. Free Dowlonad  by Saleem Siddiqui in PDF.