وسعت دامان دل کو غم تمہارا مل گیا

وسعت دامان دل کو غم تمہارا مل گیا

زندگی کو زندگی بھر کا سہارا مل گیا

ہر دل درد آشنا میں دل ہمارا مل گیا

پارہ پارہ ہو چکا تھا پارا پارا مل گیا

ہم کہ میخانے کے وارث تھے ہیں اب تک تشنہ لب

چند کم ظرفوں کو صہبا کا اجارا مل گیا

جس نے خالی جام پٹکا اس مجاہد کو سلام

میکدے میں آج پیاسوں کو اشارا مل گیا

نا خدا یہ دونوں ساحل ایک ہی دریا کے ہیں

یہ کنارہ مل گیا یا وہ کنارا مل گیا

ہم نے اپنے قافلے میں اس کو شامل کر لیا

جو تھکا ہارا ملا جو غم کا مارا مل گیا

پھر کوئی عیسیٰ فراز دار کی زینت بنا

پھر کسی تاریک شب کو اک ستارا مل گیا

(630) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salik Lakhnavi. is written by Salik Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salik Lakhnavi. Free Dowlonad  by Salik Lakhnavi in PDF.