اب خیالوں کا جہاں اور نہ آباد کریں

اب خیالوں کا جہاں اور نہ آباد کریں

خواب جو بھول چکے ہیں انہیں بس یاد کریں

تھپکی دے دے کے سلانے کی ہے عادت دل کو

اب کسی اور سے کیوں خود ہی سے فریاد کریں

کتنے موسم کے چھلاوے سے گزر کر پہنچی

اس ڈگر پہ کہ جہاں لوگ مجھے یاد کریں

ہم بھی اب فکر جہاں چھوڑ کے جی بھر ہنس لیں

وقت اتنا بھی کہاں ہے جسے برباد کریں

زندگی یوں ہی منظم رہے ایسا بھی نہیں

ہم نئی طرز کوئی اور بھی ایجاد کریں

دینے والے کی مشیت تھی جو وحشت دے دی

دل ویراں جو ملا ہے اسے آباد کریں

دل کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑوں کو نہ جوڑیں شاہینؔ

دل پہ جو گزری اسے بھول کے مت یاد کریں

(434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salma Shaheen. is written by Salma Shaheen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salma Shaheen. Free Dowlonad  by Salma Shaheen in PDF.