چشم نم پہلے شفق بن کے سنورنا چاہے

چشم نم پہلے شفق بن کے سنورنا چاہے

اور پھر ریت کے دامن پہ بکھرنا چاہے

عجب انسان ہے وہ سحر یہ کرنا چاہے

آنکھ سے دیکھو اگر دل میں اترنا چاہے

کچھ عجب اس سے تعلق ہے کہ اس کی ہر بات

موج خوں بن کے مرے سر سے گزرنا چاہے

سارا دن دھوپ کے صحرا میں رہے سرگرداں

شام ہوتے ہی سمندر میں اترنا چاہے

خود رہے طعن و ملامت کا ہدف اس پہ کبھی

اپنی رسوائی کا الزام نہ دھرنا چاہے

آئنہ جاں کا مکدر سہی لیکن شاہینؔ

دل کی تصویر تو آنکھوں میں اترنا چاہے

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salma Shaheen. is written by Salma Shaheen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salma Shaheen. Free Dowlonad  by Salma Shaheen in PDF.