شکار ہو گیا وہ خود ہی اس زمانے کا

شکار ہو گیا وہ خود ہی اس زمانے کا

جواز ڈھونڈ رہا تھا مجھے مٹانے کا

یہ امتحان فن آذری سے ہے منسوب

تراش لیجئے پتھر کوئی ٹھکانے کا

کبھی رہا تو نہیں گردش فلک کا ساتھ

کہاں سے سیکھا ہے تم نے ہنر ستانے کا

مرے خلوص کا جس کو نہ اعتبار آیا

فریب کھاتا رہا عمر بھر زمانے کا

جو اہل دل ہیں وہی آزمائے جاتے ہیں

عجیب رنگ ہے قدرت کے کارخانے کا

جو اعلیٰ ظرف ہیں معلوم ہے انہیں شاہینؔ

سلیقہ چاہئے انساں کو غم اٹھانے کا

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salma Shaheen. is written by Salma Shaheen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salma Shaheen. Free Dowlonad  by Salma Shaheen in PDF.