کھل کے باتیں کریں سنائیں سب

کھل کے باتیں کریں سنائیں سب

کوئی تو ہو جسے بتائیں سب

رات پھر کشمکش میں گزری ہے

تھوڑا بتلا دیں یا چھپائیں سب

کچھ تو اپنے لئے بھی رکھنا ہے

زخم اوروں کو کیوں دکھائیں سب

لے چلوں آؤ تم کو منزل تک

مجھ سے کہتی ہیں یہ دشائیں سب

کام لوگوں کے دل کو بھا جائے

دل اگر کام میں لگائیں سب

(501) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salman Akhtar. is written by Salman Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salman Akhtar. Free Dowlonad  by Salman Akhtar in PDF.