حق نوائی کو زمانے کی زباں کون کرے

حق نوائی کو زمانے کی زباں کون کرے

ایسی تلخی کو صمدؔ لذت جاں کون کرے

اب سر دار وفاؤں کے لیے کون آئے

چند خوابوں کے لیے ترک جہاں کون کرے

ہم نے مانا کہ بڑی چیز ہے پابندیٔ وقت

سجدۂ شوق کو پابند اذاں کون کرے

وقت کی چاپ سے گونجی ہے مری تنہائی

وقت کی چاپ کو اب اور گراں کون کرے

کون اونچی کرے بجھتے ہوئے انفاس کی لو

اس اندھیرے میں تلاش رگ جاں کون کرے

شعلۂ فکر پہ سورج کا گماں ہوتا ہے

شعلۂ فکر کو محتاج بیاں کون کرے

ہم وہ پتھر ہیں کہ صیقل ہو تو آئینہ بنیں

سنگ پر مشق فن شیشہ گراں کون کرے

کون دکھلائے حقیقت کو صمدؔ راہ‌ مجاز

حاصل دیدہ و دل نذر بتاں کون کرے

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Samad Ansari. is written by Samad Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Samad Ansari. Free Dowlonad  by Samad Ansari in PDF.