پتھر کی نیند سوتی ہے بستی جگائیے

پتھر کی نیند سوتی ہے بستی جگائیے

آب حیات سا کوئی اعجاز لائیے

جل جائیے مقام پہ اپنے مثال شمع

اپنے بدن کی لو سے نہ گھر کو جلائیے

اک نہر کاٹیے کبھی سینے سے چاند کے

دامان شب میں نور کا دھارا بہائیے

آ تو گئے ہیں آپ خریدار کی طرح

کچھ تن کو خرچ کیجیئے جاں کو بھنائیے

جن کے دھوئیں سے پھیلتی ہے عافیت کی لو

ایسے بھی کچھ چراغ سر شب جلائیے

آباد کیجیئے اسی گھر میں جنوں کو آپ

اس گھر میں کیا نہیں ہے جو صحرا کو جائیے

پھوٹا ہے جس سے رات کے سینے میں ماہتاب

اک بیج ایسا ظلمت دل میں اگائیے

چاہت میں ان کی بیت گئی زندگی صمدؔ

خود کو بھی پیار کیجیئے خود کو بھی چاہئے

(553) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Samad Ansari. is written by Samad Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Samad Ansari. Free Dowlonad  by Samad Ansari in PDF.