وہ میرے حال دل سے اس قدر بھی بے خبر ہوگا

وہ میرے حال دل سے اس قدر بھی بے خبر ہوگا

خبر کیا تھی کہ یوں بے حس وہ میرا ہم سفر ہوگا

کہ ہم تو عمر بھر لڑنے کی خواہش لے کے آئے تھے

خبر کیا تھی کہ وقت فیصلہ یوں مختصر ہوگا

چراغ غم جلایا تھا اجالوں کی امیدوں میں

خبر کیا تھی مری کوشش کا الٹا ہی اثر ہوگا

دبے شعلوں کو بھڑکایا کہ ان کا آشیاں سلگے

خبر کیا تھی جلے گا جو مرا اپنا ہی گھر ہوگا

وہ جب رخصت ہوا اس کو پکارا بھی نہیں ہم نے

خبر کیا تھی کی پچھتاوا ہمیں پھر عمر بھر ہوگا

جہاں میری ہر اک حسرت حقیقت میں بدل جائے

خبر کیا تھی مرے خوابوں کا وہ ساحل کدھر ہوگا

جسے ہم ڈھونڈھتے پھرتے تھے خوابوں میں خیالوں میں

خبر کیا تھی وہ صدیوں سے ہمارا منتظر ہوگا

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sandeep Koul Nadim. is written by Sandeep Koul Nadim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sandeep Koul Nadim. Free Dowlonad  by Sandeep Koul Nadim in PDF.