کچھ بھی سمجھ نہ پاؤ گے میرے بیان سے

کچھ بھی سمجھ نہ پاؤ گے میرے بیان سے

دیکھا بھی ہے زمیں کو کبھی آسمان سے

ہم روشنی کی بھیک نہیں مانگتے کبھی

جگنو نکالتے ہیں اندھیروں کی کان سے

محسوس کر رہی ہے زمیں اپنے سر پہ بوجھ

مٹی کھسک کے گرنے لگی ہے چٹان سے

ہنستی ہوئی بہار کا چہرہ اتر گیا

بارود بن کے لفظ جو نکلے زبان سے

ہم کیوں بنا رہے ہیں انہیں اپنا رہنما

جو کھیلتے ہیں روز ہماری ہی جان سے

قیمت لگا رہے ہیں ہمارے لہو کی وہ

اور چاہتے ہیں اف نہ کریں ہم زبان سے

کرنا ہے اپنے غم کا ازالہ بھی خود ہمیں

بارش نہ ہوگی امن کی اب آسمان سے

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sanjay Mishra Shauq. is written by Sanjay Mishra Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sanjay Mishra Shauq. Free Dowlonad  by Sanjay Mishra Shauq in PDF.