شرح غم ہائے بے حساب ہوں میں

شرح غم ہائے بے حساب ہوں میں

لکھنے بیٹھوں تو اک کتاب ہوں میں

میری بربادیوں پہ مت جاؤ

ان نگاہوں کا انتخاب ہوں میں

خواب تھا یا شباب تھا میرا

دو سوالوں کا اک جواب ہوں میں

مدرسہ میرا میری ذات میں ہے

خود معلم ہوں خود کتاب ہوں میں

جی رہا ہوں اس آب و تاب کے ساتھ

کیسے آسودۂ شباب ہوں میں

(4603) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Amrohvi. is written by Saqi Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Amrohvi. Free Dowlonad  by Saqi Amrohvi in PDF.