آگ ہو دل میں تو آنکھوں میں دھنک پیدا ہو

آگ ہو دل میں تو آنکھوں میں دھنک پیدا ہو

روح میں روشنی لہجے میں چمک پیدا ہو

ایک شعلہ میری آواز میں لہراتا ہے

خون میں لہر خیالوں میں للک پیدا ہو

قتل کرنے کا ارادہ ہے مگر سوچتا ہوں

تو اگر آئے تو ہاتھوں میں جھجک پیدا ہو

اس طرح اپنی ہی سچائی پر اصرار نہ کر

یہ نہ ہو اور تری بات میں شک پیدا ہو

مجھ سے بہتے ہوئے آنسو نہیں لکھے جاتے

کاش اک دن میرے لفظوں میں لچک پیدا ہو

(396) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.