باد نسیاں ہے مرا نام بتا دو کوئی

باد نسیاں ہے مرا نام بتا دو کوئی

ڈھونڈ کر لاؤ مجھے میرا پتا دو کوئی

حادثہ ہے کہ ستاروں سے مجھے وحشت ہے

مجھ کو اس دشت کے آداب سکھا دو کوئی

وہ اندھیرا ہے کہ تنہائی سے ہول آتا ہے

سارے بچھڑے ہوئے لوگوں کو صدا دو کوئی

ایک مدت سے چراغوں کی طرح جلتی ہیں

ان ترستی ہوئی آنکھوں کو بجھا دو کوئی

موج در موج مری زندگی گرداب میں ہے

اس سفینے کو کنارے سے لگا دو کوئی

(362) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.