ریت کی صورت جاں پیاسی تھی آنکھ ہماری نم نہ ہوئی

ریت کی صورت جاں پیاسی تھی آنکھ ہماری نم نہ ہوئی

تیری درد گساری سے بھی روح کی الجھن کم نہ ہوئی

شاخ سے ٹوٹ کے بے حرمت ہیں ویسے بھی بے حرمت تھے

ہم گرتے پتوں پہ ملامت کب موسم موسم نہ ہوئی

ناگ پھنی سا شعلہ ہے جو آنکھوں میں لہراتا ہے

رات کبھی ہمدم نہ بنی اور نیند کبھی مرہم نہ ہوئی

اب یادوں کی دھوپ چھاؤں میں پرچھائیں سا پھرتا ہوں

میں نے بچھڑ کر دیکھ لیا ہے دنیا نرم قدم نہ ہوئی

میری صحرا زاد محبت ابر سیہ کو ڈھونڈھتی ہے

ایک جنم کی پیاسی تھی اک بوند سے تازہ دم نہ ہوئی

(434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.