وحشت دیواروں میں چنوا رکھی ہے

وحشت دیواروں میں چنوا رکھی ہے

میں نے گھر میں وسعت صحرا رکھی ہے

مجھ میں سات سمندر شور مچاتے ہیں

ایک خیال نے دہشت پھیلا رکھی ہے

روز آنکھوں میں جھوٹے اشک بلوتا ہوں

غم کی ایک شبیہ اتروا رکھی ہے

جاں رہتی ہے پیپر ویٹ کے پھولوں میں

ورنہ میری میز پہ دنیا رکھی ہے

خوف بہانہ ہے ساقیؔ نغمے کی لاش

ایک زمانے سے بے پردا رکھی ہے

(480) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.