وہ سخی ہے تو کسی روز بلا کر لے جائے

وہ سخی ہے تو کسی روز بلا کر لے جائے

اور مجھے وصل کے آداب سکھا کر لے جائے

میرے اندر کسی افسوس کی تاریکی ہے

اس اندھیرے میں کوئی آگ جلا کر لے جائے

یہ مری روح میں ندی کی تھکن کیسی ہے

وہ سمندر کی طرح آئے بہا کر لے جائے

ہجر میں جسم کے اسرار کہاں کھلتے ہیں

اب وہی سحر کرے پیار سے آ کر لے جائے

خاک آنکھوں میں ہے وہ خواب کہاں ملتا ہے

جو مجھے قید مناظر سے رہا کر لے جائے

(412) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.