یوں مرے پاس سے ہو کر نہ گزر جانا تھا

یوں مرے پاس سے ہو کر نہ گزر جانا تھا

بول اے شخص تجھے کون نگر جانا تھا

روح اور جسم جہنم کی طرح جلتے ہیں

اس سے روٹھے تھے تو اس آگ کو مر جانا تھا

راہ میں چھاؤں ملی تھی کہ ٹھہر سکتے تھے

اس سہارے کو مگر ننگ سفر جانا تھا

خواب ٹوٹے تھے کہ آنکھوں میں ستارے ناچے

سب کو دامن کے اندھیرے میں اتر جانا تھا

حادثہ یہ ہے کہ ہم جاں نہ معطر کر پائے

وہ تو خوش بو تھا اسے یوں بھی بکھر جانا تھا

(386) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.