ہم زاد

شیخ زمن شادانی

آؤ

خواب دیکھتے ہیں

یاد نگر میں سائے پھرتے ہیں

تنہائی سسکاری بھرتی ہے

اپنی دنیا تاریکی میں ڈوب چلی

باہر چل کر مہتاب دیکھتے ہیں

شیخ زمن شادانی

آؤ

خواب دیکھتے ہیں

ہم سے پہلے کون کون سے لوگ ہوئے

جو ساحل پر کھڑے رہے

جن کی نظریں پانی سے ٹکرا ٹکرا کر

ٹوٹ ٹوٹ کر بکھر گئی ہیں

بکھر گئی ہیں اور پانی کا سبزہ ہیں

اس سبزے کے پیچھے کیا ہے

آج عقب میں

چھپے ہوئے گرداب دیکھتے ہیں

شیخ زمن شادانی

آؤ

خواب دیکھتے ہیں

(343) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.