میں اور میں!

میں ہوں میں

وہ جس کی آنکھوں میں جیتے جاگتے درد ہیں

درد کہ جن کی ہمراہی میں دل روشن ہے

دل جس سے میں نے اک دن اک عہد کیا تھا

عہد کہ دونوں ایک ہی آگ میں جلتے رہیں گے

آگ کہ جس میں جل کر جسم ہوا خاکستر

جسم کہ جس کے کچے زخم بہت دکھتے تھے

زخم کہ جن کا مرہم وقت کے پاس نہیں ہے

وقت کہ جس کی زد میں سارے سیارے ہیں

سیارے جو قائم ہیں اپنی ہی کشش پر

اور کشش کے تانے بانے ٹوٹ چلے ہیں

کون تماشائی ہے؟ میں ہوں۔۔۔ اور تماشا

میں ہوں میں!

(426) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.