دیکھا کسی کا ہم نے نہ ایسا سنا دماغ

دیکھا کسی کا ہم نے نہ ایسا سنا دماغ

ان سنگ دل بتوں کا ہے اللہ کیا دماغ

کرتا نہیں تمیز شریف و رذیل میں

اس چرخ پیر کا ہے مگر پھر گیا دماغ

دیکھے بہت ہیں ہم نے حسینان پر غرور

لیکن عجب طرح کا ہے کچھ آپ کا دماغ

کل جتنا ہم نے اس کو منا کے بنایا تھا

اتنا ہی آج اور ہے بگڑا ہوا دماغ

جب ہوں گے پیش داور محشر کے سامنے

ہم دیکھ لیں گے آپ کا روز جزا دماغ

آیا نہیں سمجھ میں یہ الٹا معاملہ

بن بن کے کیوں بگڑتا ہے یہ آپ کا دماغ

گل کی بہار گلستاں میں چند روز ہے

اچھا نہیں ہے اس قدر اے مہ لقا دماغ

اے مشرقیؔ کبھی تھا دماغ اپنا عرش پر

ہے آج کل تو خاک میں اپنا ملا دماغ

(413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Genda Singh Mashriqi. is written by Sardar Genda Singh Mashriqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Genda Singh Mashriqi. Free Dowlonad  by Sardar Genda Singh Mashriqi in PDF.