دن بہ دن صفحۂ ہستی سے مٹا جاتا ہوں

دن بہ دن صفحۂ ہستی سے مٹا جاتا ہوں

ایک جینے کے لیے کتنا مرا جاتا ہوں

اپنے پیروں پہ کھڑا بولتا پیکر ہوں مگر

آہٹوں کی طرح محسوس کیا جاتا ہوں

تو بھی جیسے مری آنکھوں میں کھنچا جاتا ہے

میں بھی جیسے تری سانسوں سما جاتا ہوں

نور کی شاخ سے ٹوٹا ہوا پتا ہوں میں

وقت کی دھوپ میں معدوم ہوا جاتا ہوں

ساتھ چھوٹا تو کڑا وقت ضرور آئے گا

آپ کہتے ہیں تو بے شک میں چلا جاتا ہوں

حادثے جتنا مجھے دور کیے دیتے ہیں

اتنا منزل سے میں نزدیک ہوا جاتا ہوں

دیکھنے میں تو میں ذرہ نظر آتا ہوں سلیمؔ

دیکھتے دیکھتے خورشید پہ چھا جاتا ہوں

(502) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Saleem. is written by Sardar Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Saleem. Free Dowlonad  by Sardar Saleem in PDF.