وہم جیسی شکوک جیسی چیز

وہم جیسی شکوک جیسی چیز

عمر ہے بھول چوک جیسی چیز

کیسے رکھیں ضمیر کو محفوظ

پیٹ میں لے کے بھوک جیسی چیز

گھول دی ہے غزل کے لہجے میں

میں نے کوئل کی کوک جیسی چیز

درد بن کر تری جدائی کا

دل میں اٹھتی ہے ہوک جیسی چیز

کاش ہوتی حسین لوگوں میں

کوئی حسن سلوک جیسی چیز

مصلحت کی بنا پہ لوگ سلیمؔ

چاٹ لیتے ہیں تھوک جیسی چیز

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Saleem. is written by Sardar Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Saleem. Free Dowlonad  by Sardar Saleem in PDF.