ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں مجھے

ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں مجھے

افشائے راز عشق کی جرأت نہیں مجھے

جلوے ہیں ان کے نو بہ نو میری نگاہ میں

اب ان کو غم یہ ہے غم فرقت نہیں مجھے

رکھنا ہے ان کے پاؤں پہ جا کر سر نیاز

رک جا اجل کیا اتنی بھی مہلت نہیں مجھے

شوریدگیٔ عشق کہاں لے کے آ گئی

پھولوں سے بھی جہاں کوئی رغبت نہیں مجھے

ہوتی ہے ان سے پہروں تصور میں گفتگو

سوچوں کچھ اور اتنی بھی فرصت نہیں مجھے

رسوا جہاں میں کر دیا اس جذب شوق نے

مقصود ورنہ عشق میں شہرت نہیں مجھے

اس درجہ جھوٹ سنتا رہا ہوں تمام عمر

سننے کی سچ بھی اب کوئی عادت نہیں مجھے

اب ان سے حال دل میں بیاں سوزؔ کیا کروں

اپنی زبان پر بھی تو قدرت نہیں مجھے

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Soz. is written by Sardar Soz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Soz. Free Dowlonad  by Sardar Soz in PDF.