ایسے لگے ہے نوکری مال حرام کے بغیر

ایسے لگے ہے نوکری مال حرام کے بغیر

جیسے ہو داغؔ کی غزل بادہ و جام کے بغیر

ہو نہ سماج بیچ میں عشق ہو یوں اسپیڈ میں

لاری چلے بریک بن گھوڑا لگام کے بغیر

پیار کی ساری گفتگو اب وہ کرے ہے فون پر

اور پھرے ہے نامہ بر نام و پیام کے بغیر

بیوی کی ایک چپ سے ہے گھر کی فضا بجھی بجھی

جیسے کوئی مشاعرہ میرے کلام کے بغیر

شاہدؔ ہمارا شعر ہے اوڑھے ہوئی شگفتگی

ورنہ ہے تیغ بے اماں وہ بھی نیام کے بغیر

(414) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfaraz Shahid. is written by Sarfaraz Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfaraz Shahid. Free Dowlonad  by Sarfaraz Shahid in PDF.