اس سے پہلے کہ سر اتر جائیں

اس سے پہلے کہ سر اتر جائیں

ہم اداسی میں رنگ بھر جائیں

زخم مرجھا رہے ہیں رشتوں کے

اب اٹھیں دوستوں کے گھر جائیں

غم کا سورج تو ڈوبتا ہی نہیں

دھوپ ہی دھوپ ہے کدھر جائیں

اپنا احساس بن گیا دشمن

جب بھی چاہا کہ زخم بھر جائیں

وار چاروں طرف سے ہیں ہم پر

شاید اس معرکے میں سر جائیں

سامنا دشمنوں سے ہو جب بھی

آپ ہنستے ہوئے گزر جائیں

کوئی صورت نکالئے دانشؔ

بستیاں خوشبوؤں سے بھر جائیں

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Danish. is written by Sarfraz Danish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Danish. Free Dowlonad  by Sarfraz Danish in PDF.