دیئے نگاہوں کے اپنی بجھائے بیٹھا ہوں

دیئے نگاہوں کے اپنی بجھائے بیٹھا ہوں

تجھے میں کتنے دنوں سے بھلائے بیٹھا ہوں

مرے لئے ہی دھڑکتا ہے کائنات کا دل

کہاں اکیلا کوئی بوجھ اٹھائے بیٹھا ہوں

غبار راہ اڑے تو کوئی امید جگے

میں کب سے راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھا ہوں

ہنر جو خواب چرانے کا میں نے سیکھا ہے

یہاں پہ کتنوں کی نیندیں اڑائے بیٹھا ہوں

کہیں وہ مجھ سے مجھے مانگ لے تو کیا ہوگا

میں اپنے آپ کو کب کا گنوائے بیٹھا ہوں

(437) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Nawaz. is written by Sarfraz Nawaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Nawaz. Free Dowlonad  by Sarfraz Nawaz in PDF.