نظر بھی آیا تو خود سے چھپا لیا میں نے

نظر بھی آیا تو خود سے چھپا لیا میں نے

یہ کون ہے جسے اپنا بنا لیا میں نے

تمہارا لمس چھپا ہے بدن کی پرتوں میں

چھوا جو خود کو لگا تم کو پا لیا میں نے

اسی کے سامنے جو رحمتوں کا مالک ہے

شکایتوں کو دعا میں ملا لیا میں نے

نہ کچھ دوا کی ضرورت نہ چارہ گر کی تلاش

یہ روگ کون سا دل کو لگا لیا میں نے

جھلس گیا ہوں جلا ہوں دھواں دھواں ہو کر

اندھیری رات سے تم کو بچا لیا میں نے

وہ ملنے جلنے کے موسم گزر گئے کب کے

ملا جو کوئی گلے سے لگا لیا میں نے

تمہارے سچ کی حفاظت میں یوں ہوا اکثر

کہ اپنے آپ کو جھوٹا بنا لیا میں نے

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Nawaz. is written by Sarfraz Nawaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Nawaz. Free Dowlonad  by Sarfraz Nawaz in PDF.