خود سے اپنا آپ ملایا جا سکتا ہے

خود سے اپنا آپ ملایا جا سکتا ہے

تنہائی کا ہاتھ بٹایا جا سکتا ہے

خاموشی جب حملہ آور ہونا چاہے

چوراہے پر شور مچایا جا سکتا ہے

حیرانی کا قرض چکانا پڑ جائے تو

آنکھوں کا احسان اٹھایا جا سکتا ہے

دھرتی پر کچھ سبز رتوں کا بھیس بدل کر

چرواہے کا خواب چرایا جا سکتا ہے

ان کی تیرہ زلفوں سے تشبیہیں دے کر

شب کو راہ راست پہ لایا جا سکتا ہے

نا ممکن ہے پانی پر تصویر بنانا

لیکن اس پر شعر بنایا جا سکتا ہے

بھولا جا سکتا ہے خود کو برسوں برسوں

روز کسی کو یاد بھی آیا جا سکتا ہے

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Zahid. is written by Sarfraz Zahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Zahid. Free Dowlonad  by Sarfraz Zahid in PDF.