اچھا سا کوئی سپنا دیکھو اور مجھے دیکھو

اچھا سا کوئی سپنا دیکھو اور مجھے دیکھو

جاگو تو آئینہ دیکھو اور مجھے دیکھو

سوچو یہ خاموش مسافر کیوں افسردہ ہے

جب بھی تم دروازہ دیکھو اور مجھے دیکھو

صبح کے ٹھنڈے فرش پہ گونجا اس کا ایک سخن

کرنوں کا گلدستہ دیکھو اور مجھے دیکھو

بازو ہیں یا دو پتواریں ناؤ پہ رکھی ہیں

لہریں لیتا دریا دیکھو اور مجھے دیکھو

دو ہی چیزیں اس دھرتی میں دیکھنے والی ہیں

مٹی کی سندرتا دیکھو اور مجھے دیکھو

(1368) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.