پتھروں میں آئنا موجود ہے

پتھروں میں آئنا موجود ہے

یعنی مجھ میں دوسرا موجود ہے

زمزہ پیرا کوئی تو ہے یہاں

صحن گلشن میں ہوا موجود ہے

خواب ہو کر رہ گیا اپنے لیے

جاگ اٹھنے کی سزا موجود ہے

اک سمندر ہے دل عشاق میں

جس میں ہر موج بلا موجود ہے

آسمانی گھنٹیوں کے شور میں

اس بدن کی ہر صدا موجود ہے

میں کتاب خاک کھولوں تو کھلے

کیا نہیں موجود کیا موجود ہے

جنت ارضی بلاتی ہے تمہیں

آؤ ثروتؔ راستہ موجود ہے

(426) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.