رات باغیچے پہ تھی اور روشنی پتھر میں تھی

رات باغیچے پہ تھی اور روشنی پتھر میں تھی

اک صحیفے کی تلاوت ذہن پیغمبر میں تھی

آدمی کی بند مٹھی میں ستارہ تھا کوئی

ایک جادوئی کہانی صبح کے منتر میں تھی

ایک رخش سنگ تھا آتش کدے کے سامنے

ایک نیلی موم بتی دست آہن گر میں تھی

بیچ میں سوئی ہوئی تھی آتش آیندگاں

ایک پیراہن کی ٹھنڈک دھوپ کی چادر میں تھی

پاؤں ساکت ہو گئے ثروتؔ کسی کو دیکھ کر

اک کشش ماہتاب جیسی چہرۂ دل بر میں تھی

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.