دشوار دن کے کنارے

خوابوں میں گھر لہروں پر آہستہ کھلتا ہے

پاس بلاتا ہے کہتا ہے دھوپ نکلنے سے

پہلے سو جاؤں گا میں ہنستا ہوں لڑکی

تیرے ہاتھ بہت پیارے ہیں وہ ہنستی ہے

دیکھو لالٹین کے شیشے پر کالک جم جائے گی

بارش کی یہ رات بہت کالی ہے کچے رستے پر

گاڑی کے پہیے گھاؤ بنا کر کھو جاتے ہیں

ایک ستار

بیس برس کی دوری پر اب بھی روشن ہے

(343) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.