اتنے بہت سے رنگ

سلاخوں سے ادھر

کچھ درخت، ایک سڑک، کتے کی زنجیر تھامے ایک آدمی

اور ایک ڈور جس پر رنگ برنگے کپڑے سوکھ رہے ہیں

جسموں کے بغیر یہ کپڑے، بچوں کے بغیر یہ میدان

محبت کے بغیر یہ راستے

دنیا کتنی چھوٹی نظر آتی ہے

رنگ برنگے کپڑے سوکھ جانے پر

ایک عورت آئے گی

تب ایک ایک کر کے یہ قمیضیں، پتلونیں اور فراکیں

اپنے اپنے جسم حاصل کر لیں گے

تب میدان بچوں سے

اور بچے خوشی سے بھر جائیں گے

یہ چھوٹی سی کائنات رنگوں سے بھر جائے گی

اتنے بہت سے رنگ

اے عورت، اتنے بہت سے رنگ!

(411) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.