روشنی سے تیرگی تعبیر کر دی جائے گی

روشنی سے تیرگی تعبیر کر دی جائے گی

رنگ سے محروم ہر تصویر کر دی جائے گی

عدل کے معیار میں آ جائیں گی تبدیلیاں

بے گناہی لائق تعزیر کر دی جائے گی

ہر نظر کو آرزوؤں کا سمندر بخش کر

ہر زباں پر تشنگی تحریر کر دی جائے گی

دب کے رہ جائیں گے جذبوں کے اجالے ایک دن

ظلمت افلاس عالمگیر کر دی جائے گی

ہر کلائی ہر تمنا ہر حقیقت ہر وفا

آشنائے حلقۂ زنجیر کر دی جائے گی

بانجھ ہو کر رہ گیا جس وقت دھرتی کا بدن

تب ہمارے نام یہ جاگیر کر دی جائے گی

دفن کر کے اس کی بنیادوں میں انسانوں کے سر

اک مہذب شہر کی تعمیر کر دی جائے گی

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwar Arman. is written by Sarwar Arman. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwar Arman. Free Dowlonad  by Sarwar Arman in PDF.