بعد مدت کے مرے آنکھ سے آنسو نکلے

بعد مدت کے مرے آنکھ سے آنسو نکلے

خشک صحرا میں جو پانی گرے خوشبو نکلے

اشک سوکھے ہوئے گالوں پہ کجی سے نکلے

رقص کرتے ہوئے صحراؤں میں آہو نکلے

تیرے دیوانے کے دیوانوں کے دیوانے ہیں

تیری کیا بات کریں باتوں سے خوشبو نکلے

تیرے میخانے میں جو آج اچھالا ساغر

ایک قطرے کے مرے سیکڑوں پہلو نکلے

ساقیا تو نے جو کل دی تھی مجھے کم دی تھی

آج نکلے تو فقط لے کے ترازو نکلے

نیند سے چور زمانے کی درخشاں ہو حیات

گھر سے انگڑائیاں لیتا ہوا گر تو نکلے

(453) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwar Nepali. is written by Sarwar Nepali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwar Nepali. Free Dowlonad  by Sarwar Nepali in PDF.