ذوق سخن کو اب تو تیرے آگ لگانا اچھا ہے

ذوق سخن کو اب تو تیرے آگ لگانا اچھا ہے

مفلس گھر کی حالت ہے اور شعر سنانا اچھا ہے

میری سچی چاہت دیکھی کہہ بیٹھا وہ محفل میں

میرے سب دیوانوں میں سے یہ دیوانہ اچھا ہے

تیر نظر سے ایسا مارے دل کا پنچھی تاب نہ لے

دنیا گھر کے صیادوں سے اس کا نشانہ اچھا ہے

شیخ تو مسجد میں جاتا ہے اندر سے دل کالا ہے

سچے عابد جہاں کھڑے ہوں وہ بت خانہ اچھا ہے

ایسی چال کہاں دوجے کی کیوں تو ایسا کہتا ہے

ویسے تو نے پردے میں مجھ کو پہچانا اچھا ہے

اوروں کو تلقین کرے ہے لیکن سرورؔ ناصح کا

مے خانے میں چپکے چپکے آنا جانا اچھا ہے

(711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwar Nepali. is written by Sarwar Nepali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwar Nepali. Free Dowlonad  by Sarwar Nepali in PDF.