خالی خالی رستوں پہ بے کراں اداسی ہے

خالی خالی رستوں پہ بے کراں اداسی ہے

جسم کے تماشے میں روح پیاسی پیاسی ہے

خواب اور تمنا کا کیا حساب رکھنا ہے

خواہشیں ہیں صدیوں کی عمر تو ذرا سی ہے

راہ و رسم رکھنے کے بعد ہم نے جانا ہے

وہ جو آشنائی تھی وہ تو نا شناسی ہے

ہم کسی نئے دن کا انتظار کرتے ہیں

دن پرانے سورج کا شام باسی باسی ہے

دیکھ کر تمہیں کوئی کس طرح سنبھل پائے

سب حواس جاگے ہیں ایسی بد حواسی ہے

زخم کے چھپانے کو ہم لباس لائے تھے

شہر بھر کا کہنا ہے یہ تو خوں لباسی ہے

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.