وقت بھی اب مرا مرہم نہیں ہونے پاتا

وقت بھی اب مرا مرہم نہیں ہونے پاتا

درد کیسا ہے جو مدھم نہیں ہونے پاتا

کیفیت کوئی ملے ہم نے سنبھالی ایسے

غم کبھی غم سے بھی مدغم نہیں ہونے پاتا

میرے الفاظ کے یہ ہاتھ بھی شل ہوں جیسے

ہو رہا ہے جو وہ ماتم نہیں ہونے پاتا

دل کے دریا نے کناروں سے محبت کر لی

تیز بہتا ہے مگر کم نہیں ہونے پاتا

اتنا مل لیتا ہے از راہ تکلف ہی سہی

کوئی موسم مرا موسم نہیں ہونے پاتا

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.