بستر اور باورچی

ہزار صدیوں کے سفر کے باوجود

بنت حوا کا یہ سفر تو

ازل سے اب تک

تمہاری خواب گاہ اور

دالان کے درمیان

قید کر دیا گیا ہے

نہ جانے کتنے قدم ہیں

جو تمہارے بستر میں

حنوط ہو کر پڑے ہوئے ہیں

کتنی منزلیں ہیں

جو تمہارے بستر پر

باورچی خانے کے درمیان دفن ہو چکی ہیں

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.