چمکے دوری میں کچھ عکس نشانوں کے

چمکے دوری میں کچھ عکس نشانوں کے

تیری آنکھ میں خواب جمیل جہانوں کے

اترے آنکھ میں حرف سنہرے منظر کے

جاگے دل میں شوق بسیط اڑانوں کے

کھلے ہوئے دروازے شہر کی آنکھیں ہیں

جن میں بھید کئی مہجور زمانوں کے

کب بن باس کٹے اس شہر کے لوگوں کا

قفل کھلیں کب جانے بند مکانوں کے

ایک فصیل کھنچی ہے دل میں دوری کی

جس کے پار ہیں رستے درد خزانوں کے

وہ جو رات کو دن سے بدلتے رہتے تھے

مٹ گئے دل سے نقش ایسے ارمانوں کے

(401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sattar Syed. is written by Sattar Syed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sattar Syed. Free Dowlonad  by Sattar Syed in PDF.