شکوۂ آب میں گم تھے جہت نشاں میرے

شکوۂ آب میں گم تھے جہت نشاں میرے

ہوا نے رکھ دیئے تہہ کر کے بادباں میرے

سحر کو ساتھ اڑا لے گئی صبا جیسے

یہ کس نے کر دیئے رستے دھواں دھواں میرے

ترے اشارۂ ابرو پہ رت بدلتی ہے

بہار ہے نہ تسلط میں ہے خزاں میرے

اترنے والے سفینوں میں چھید کرتے گئے

ڈبو گئے مجھے ساحل پہ مہرباں میرے

کھلا شگوفۂ غم شاخ عمر پر سیدؔ

مہک رہے ہیں سر حرف جسم و جاں میرے

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sattar Syed. is written by Sattar Syed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sattar Syed. Free Dowlonad  by Sattar Syed in PDF.