وہ چراغ سا کف رہ گزار میں کون تھا

وہ چراغ سا کف رہ گزار میں کون تھا

میں کہاں تھا اور مرے انتظار میں کون تھا

کوئی دھول اڑتی تھی راستوں پہ نہ کھل سکا

وہ غنیم تھا کہ کمک غبار میں کون تھا

کوئی شام حلقۂ دوستاں میں گزارتا

جسے جا کے ملتا میں اس دیار میں کون تھا

مرے خواب کس نے چرا لیے سر شام غم

مری عمر جس کے تھی اختیار میں کون تھا

(401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sattar Syed. is written by Sattar Syed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sattar Syed. Free Dowlonad  by Sattar Syed in PDF.