آنکھوں کا بھرم نہیں رہا ہے

آنکھوں کا بھرم نہیں رہا ہے

سرمایۂ نم نہیں رہا ہے

ہر شے سے پلٹ رہی ہیں نظریں

منظر کوئی جم نہیں رہا ہے

برسوں سے رکے ہوئے ہیں لمحے

اور دل ہے کہ تھم نہیں رہا ہے

یوں محو غم زمانہ ہے دل

جیسے ترا غم نہیں رہا ہے

(459) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.