دل میں رکھے ہوئے آنکھوں میں بسائے ہوئے شخص

دل میں رکھے ہوئے آنکھوں میں بسائے ہوئے شخص

پاس سے دیکھ مجھے دور سے آئے ہوئے شخص

جانتا ہوں یہ ملاقات ذرا دیر کی ہے

تپتی راہوں میں خنک چھاؤں کھلائے ہوئے شخص

تیرے لب پر ترے رخسار کی لو پڑتی ہے

تاب خورشید سے مہتاب جلائے ہوئے شخص

یہ تو دنیا بھی نہیں ہے کہ کنارا کر لے

تو کہاں جائے گا اے دل کے ستائے ہوئے شخص

دھوپ رنجش کی طرح پھیل رہی ہے مجھ میں

کیا کہوں تجھ سے مرے سائے میں آئے ہوئے شخص

منہدم ہوتے ہوئے وقت سے پوچھو تو سعودؔ

کیا ہوئے وہ ترے ہاتھوں کے بنائے ہوئے شخص

(437) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.