حساب ترک تعلق تمام میں نے کیا

حساب ترک تعلق تمام میں نے کیا

شروع اس نے کیا اختتام میں نے کیا

مجھے بھی ترک محبت پہ حیرتیں ہیں رہیں

جو کام میرا نہیں تھا وہ کام میں نے کیا

وہ چاہتا تھا کہ دیکھے مجھے بکھرتے ہوئے

سو اس کا جشن بصد اہتمام میں نے کیا

بہت دنوں مرے چہرے پہ کرچیاں سی رہیں

شکست ذات کو آئینہ فام میں نے کیا

بہت دنوں میں مرے گھر کی خاموشی ٹوٹی

خود اپنے آپ سے اک دن کلام میں نے کیا

خدائے ضبط نے موسم پہ قدرتیں بخشیں

غبار تند کو آہستہ گام میں نے کیا

اس ایک ہجر نے ملوا دیا وصال سے بھی

کہ تو گیا تو محبت کو عام میں نے کیا

مزاج غم نے بہر طور مشغلے ڈھونڈے

کہ دل دکھا تو کوئی کام وام میں نے کیا

چلی جو سیل رواں پر وہ کاغذی کشتی

تو اس سفر کو محبت کے نام میں نے کیا

وہ آفتاب جو دل میں دہک رہا تھا سعودؔ

اسے سپرد شفق آج شام میں نے کیا

(430) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.